Monday, 16 December 2013

Pathar Tha Magar Barf K Galon Ki Tarha Tha


  Poetess: Parv33n Shakir


پتھر تھا مگر برف کے گالوں کی طرح تھا

اک شخص اندھیروں میں اجالوں کی طرح تھا


خوابوں کی طرح تھا نہ خیالوں کی طرح تھا

وہ علم ریاضی کے سوالوں کی طرح تھا


الجھا ہوا ایسا کہ کبھی حل نہ ہو سکا

سلجھا ہوا ایسا کہ مثالوں کی طرح تھا


وہ مل تو گیا تھا مگر اپنا ہی مقدر

شطرنج کی الجھی ہوئی چالوں کی طرح تھا


وہ روح میں خوشبو کی طرح ہو گیا تحلیل

جو دور بہت چاند کے ہالوں کی طرح تھا

                             **********NOMI**********

0 Responses to “Pathar Tha Magar Barf K Galon Ki Tarha Tha”

Post a Comment