Friday, 12 June 2015
Teri Khushbo Nahi Milti,Tera Lehja Nahi Milta
تیری خوشبو نہیں ملتی، تیرا لہجہ نہیں ملتا
ہمیں تو شہر میں کوئی ترے جیسا نہیں ملتا
یہ کسی دھند میں ہم تم سفر آغاز کر بیٹھے،
تمہیں آنکھیں نہیں ملتی ہمیں چہرہ نہیں ملتا
ہر اک تدبیر اپنی رائیگاں ٹھہری محبت میں،
کسی بھی خواب کو تعبیر کا رستہ نہیں ملتا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 Responses to “Teri Khushbo Nahi Milti,Tera Lehja Nahi Milta”
Post a Comment