Saturday, 30 January 2016
Jahan Phoolon Ko Khilna Tha Wahan Khiltey To Acha Tha
شاعر سعد اللہ شاہ
بوک بادل چاند ہوا اور میں صفحہ 94
انتخاب اجڑا دل
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا وہاں کھلتے تو اچھا تھا
تمہیں کو ہم نے چاہا تھا تمیں ہمیں ملتے تو اچھا تھا
تمہیں تو دکھ ہی ملے تھے تمہیں نے صبر کھینجا تھا
تمہارے لب کسی لمحے ہلتے تو اچھا تھا
بڑی مشکل تھی دشمن بھی میری خاطر وہاں پہنچے
بلا سے زخم بڑہ جاتے نہ یوں سلتے تو اچھا تھا
کٹی ہے سعد تم بن مگر اتنی سی ہے دل میں
اگر آتے تو اچھا تھا
اگر ملتے تو اچھا تھا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 Responses to “Jahan Phoolon Ko Khilna Tha Wahan Khiltey To Acha Tha ”
Post a Comment