Thursday, 11 February 2016

Hijar Ki Bad Dua Na Ho Jana Dekh Laina Saza Na Ho Jana



شاعرہ نوشی گیلانی
انتخاب عرو سہ ایمان
ہجر کی بد دعا نہ ہو جانا.
دیکھ لینا سزا نہ ہو جانا.
موڑ تو بے شمار آئیں گے.
تھک نہ جانا جدا نہ ہو جانا.
عشق کی انتہا نہیں ہوتی.
عشق کی انتہا نہ ہو جانا.
آخر شب اداس چاند کے ساتھ.
ایک بجھتا دیا نہ ہو جانا.
بے اراداہ سفر پہ نکلے ہو.
راستوں کی ہوا نہ ہو جانا.
زندگی درد سے عبارت ہے.
زندگی سے خفا نہ ہو جانا.
اک تمہیں کو خدا سے مانگا ہے.
تم کہیں بے وفا نہ ہو جانا....................*
.
بوک محبتیں جب شمار کرنا
پیج  230  229

0 Responses to “Hijar Ki Bad Dua Na Ho Jana Dekh Laina Saza Na Ho Jana”

Post a Comment