Sunday, 7 February 2016
Suna Hai Yaad Karte Ho Keh Jab Bhi Shaam Dhalti Hai
سنا ہے یاد کرتے ہو
کہ جب بھی شام ڈھلتی ہے
ہجر میں جان جلتی ہے
تم اپنی رات کا اکثر
سکوں برباد کرتے ہو
کہ جب بھی شام ڈھلتی ہے
ہجر میں جان جلتی ہے
تم اپنی رات کا اکثر
سکوں برباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
کہ جب پنچھی لوٹ آتے ہیں
غموں کے گیت گاتے ہیں
" سنو تم لوٹ آؤ نا "
یہی فریاد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
ستارے جب بھی رات میں
فلک پہ جگمگاتے ہیں
وہ بیتے ہوے کتنے پل
تمہیں جی بھررلاتے ہیں
تم اس دم اپنی آنکھوں میں
مجھے آباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
مجھے تم یاد کرتے ہو
غموں کے گیت گاتے ہیں
" سنو تم لوٹ آؤ نا "
یہی فریاد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
ستارے جب بھی رات میں
فلک پہ جگمگاتے ہیں
وہ بیتے ہوے کتنے پل
تمہیں جی بھررلاتے ہیں
تم اس دم اپنی آنکھوں میں
مجھے آباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
مجھے تم یاد کرتے ہو
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 Responses to “Suna Hai Yaad Karte Ho Keh Jab Bhi Shaam Dhalti Hai”
Post a Comment