Monday, 28 December 2015
Jo Kali Chatki Wahi Murjha Gayi
شاعر عبدلحمید عدم
بوک کلیات ۓ عدم پیج 984
Typd
By
*_UJRRA_DIL_*
جو کلی چٹکی وہی مرجھا گئ
ہم کو اپنی داستان یاد آگئ
موت کی رواداد طولانی نہی
راستہ چلتے ہوۓ ننید آ گئ
آپ اتنے خوبصورت تو نہ تھے
آنکھ اک رنگین دوکھا کھا گئ.
جب بھی آیا عمر ۓ رفتہ کا خیال
ذہن میں اک برق سی لہرا گئ
اب جسے چاہو دو عالم بخش دو
میرے ہاتہوں میں صراحی آ گئ
دیکھ کر انسان کی حالت عدم
زندگی کیا موت بھی شرما گئ
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 Responses to “Jo Kali Chatki Wahi Murjha Gayi”
Post a Comment