Monday, 28 December 2015

Nazam-e-Ihsaas


نطم ۓ احساس

شاعر
عمر راہی

رات کا 1 بجے کا وقت ہے.
میں اپنے گرم کمرے میں.
گرم کنمبل میں لپٹا ہوا
پھر بھی سردی سے کانپ رہا تھا
دل میں سوچہ آج سردی بہت ہے.
بدن کا انگ انگ تو کانپ رہا ہے.
یے رات کیسے کٹے گی بھلا تنہا ؟
اتنے میں ایک مصوم بچے کی آواز سنائی دی.
انڈے گرم گرم انڈے
اور میں احساس ۓ ندامت میں سردی میں بھی
پسینہ پسینہ ہو گیا.
کیا مجہے سردی نہی لگتی ہے
او گرم کمرے اور
گرم لحاف میں کانپنے والو....................؟


0 Responses to “Nazam-e-Ihsaas”

Post a Comment