Wednesday, 27 January 2016
Kaha Dharrkan Jigar Saanson Ko Tum Se Piyaar Hai Laila,Kaha In Adbi Daawon Se Be-Zaar Hai Laila
شاعر شہزاد قیس
بوک لیلا صفحہ 31
انتخاب اجڑا دل
کہا دھڑکن جگر سانسوں کو تم سے پیار ہے لیلا
کہا ان ادبی دعوں سے بیذار ہے لیلا
کہا سنیۓ ہمارا دل یہیں پر آج رکھا تھا
کہا لو کیا تمہارے دل کی ٹھیکیدار ہے لیلا
کہا مجنوں کی چاہت نے تمہیں لیلا بنا ڈالا
کہا مجنوں جنونی کی خود معمار ہے لیلا
کہا مجنوں نگاہیں پھیر لے تو کیا کرو گی جی
کہا مجنوں نہ کر پائی تو پھر بیکار ہے لیلا
کہا پر ملکہ ۓ حسن ۓ جہاں تو اور کوئی ہے
کہا پردہ نشیں ہیں ورنہ سردار ہے لیلا
کہا یے ہجر کی راتیں مجھے کیوں بخش دی صاحب
کہا شاعر بننے کو بہت فنکار ہے لیلا
کہا ان زاہدوں کو کچھ رعایت عشق میں دیجیۓ
کہا حوروں کا نہ سوچیں تو تیار ہے لیلا
کہا تنہا ملو نا کچھ غزلیں سنانی ہے
کہا ہم سب سمجھتے ہیں ہوشیار ہے لیلا
کہا کوہ ۓ ہمالیہ میں رواں کر دوں جو جوۓ شیر
کہا وہ شرط ۓ شیریں تھی کہیں دشوار ہے لیلا
کہا شمعہ پتغے قیس میں ستمگر کون؟
کہا شمعہ بھی نوری نور کا مینار ہے لیلا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 Responses to “Kaha Dharrkan Jigar Saanson Ko Tum Se Piyaar Hai Laila,Kaha In Adbi Daawon Se Be-Zaar Hai Laila”
Post a Comment